نئی دہلی 24 اکتوبر
خواجہ خواجگان حضرت معین الدین چشتی رح کی درگاہ سے وابستہ ایک گدی نشین نے دائیں بازو کی شدت پسند تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا ( پی ایف آئی ) کی تائید کا اعلان کر کے ہندوستانی مسلمانوں کے سامنے یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ محبت اور رواداری کی تبلیغ کرنے والے ادارے بھی کیا انتہاپسندی کی تائید کے مراکز بننے جا رہے ہیں۔؟
انڈین مسلمز اويرنس موومنٹ (امام ) کے بانی و صدر ممتاز صحافی ، دانشور اور مصنف اشہر ہاشمی نے اجمیر شریف کے گدی نشین سرور چشتی کی وائرل ویڈیو کے حوالے سے کہا کہ خواجہ اجمیری کی درگاہ سے انسان نوازی اور بشر دوستی کا جو درس دیا جاتا تھا اس پر اپنے بیان سے سرور چشتی نے بری طرح مجروح کیا ہے اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی ہے کہ اجمیر شریف کی درگاہ بھی انتہا پسندی اور دھشت گردي کی کھلی تائید میں آ گئی ہے جب کہ یہ درست نہیں۔
اجمیر شریف کے دیوان، سجّادگان اور صاحبزادگان پر فرض ہوتا ہے کہ وہ سرور چشتی کی مخالفت کریں اور کھل کر اعلان کریں کہ درگاہ اجمیر شریف سے وابستہ تمام لوگ سرور چشتی کے بیان سے متفق نہیں۔
اسی کے ساتھ درگاہوں، خانقاہوں اور آستانوں کے تمام عہدیداروں اور وابستگان کو پی ایف آئی کے خلاف کھل کر باہر آنا چاہیے۔
بانی و صدر امام اشہر ہاشمی نے مزید کہا کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا خود بھی اور اپنی سیاسی شاخ سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی ) دونوں ، ہندوستانی مسلم معاشرہ میں نوجوانوں کے اذہان کو گمراہ کر کے شدت پسندی کی طرف لے جا رہے ہیں جب کہ یہ وقت مسلم نوجوانوں کو ملک کے آئین کے ڈھانچے میں رہ کر اپنا حق حاصل کرنے کی طرف زیادہ سے زیادہ مائل کرنے کا ہے۔
مسلم نوجوانوں کو تعلیم، تربیت، تفویض اور ملازمت کی طرف لے جانے کی دیانتدارانہ کوشش کی حوصلے افزائی کی ضرورت سے روپوشی بہت خطرناک ہوگی ۔سرور چشتی جیسے لوگ جس طرح کی بیان بازی کر رہے ہیں وہ ملک اور ملت دونوں کیلئے نقصان دہ ہے اس لئے انکی مخالفت پوری شدت سے ہونی چاہیے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here